پاکستان میں نوجوانوں کی اقدار کو تشکیل دینے میں سوشل میڈیا کا کردار ایک نہایت اہم اور حساس موضوع ہے۔ موجودہ ڈیجیٹل دور میں پاکستان میں نوجوانوں کی اقدار کو تشکیل دینے میں سوشل میڈیا کا کردار اتنا زیادہ ہو چکا ہے کہ اس کے بغیر نئی نسل کی شخصیت کی تشکیل کا تصور بھی مشکل ہے۔ آئیے اس پر تفصیل سے بات کرتے ہیں۔
پاکستان میں نوجوانوں کی اقدار کو تشکیل دینے میں سوشل میڈیا کا کردار — مثبت پہلو
پاکستان میں نوجوانوں کی اقدار کو تشکیل دینے میں سوشل میڈیا کا کردار کئی مثبت زاویوں سے بھی سامنے آتا ہے۔
- نوجوان آن لائن تعلیمی مواد سے فائدہ اٹھا کر مختلف فنون، ٹیکنالوجیز اور ہنر سیکھ رہے ہیں۔
- عالمی مسائل، ماحولیاتی تحفظ اور انسانی حقوق جیسے موضوعات پر آگاہی بڑھ رہی ہے۔
- کئی پاکستانی نوجوان سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے کاروبار اور برانڈز لانچ کر کے ملک کی معیشت میں حصہ ڈال رہے ہیں۔
یہ سب کچھ پاکستان میں نوجوانوں کی اقدار کو تشکیل دینے میں سوشل میڈیا کا کردار کے مثبت پہلو کو ظاہر کرتا ہے۔
پاکستان میں نوجوانوں کی اقدار کو تشکیل دینے میں سوشل میڈیا کا کردار — منفی پہلو
بدقسمتی سے پاکستان میں نوجوانوں کی اقدار کو تشکیل دینے میں سوشل میڈیا کا کردار کچھ منفی پہلو بھی رکھتا ہے:
- نوجوان مغربی ثقافت کی اندھی تقلید کرتے ہوئے اپنی روایات اور دینی اقدار کو پس پشت ڈال رہے ہیں۔
- وقت کا بے تحاشہ ضیاع، بے مقصد چیٹنگ، اور غیر اخلاقی ویڈیوز دیکھنا عام ہوتا جا رہا ہے۔
- نوجوان احساس کمتری اور ذہنی دباؤ میں مبتلا ہو رہے ہیں، کیونکہ وہ دوسروں کی جھوٹی ‘پرفیکٹ لائف’ دیکھ کر اپنی زندگی سے غیر مطمئن ہو جاتے ہیں۔
پاکستان میں نوجوانوں کی اقدار کو تشکیل دینے میں سوشل میڈیا کا کردار — دینی اور اخلاقی زوال
پاکستان میں نوجوانوں کی اقدار کو تشکیل دینے میں سوشل میڈیا کا کردار نے اخلاقی لحاظ سے بھی خطرناک موڑ لیا ہے۔
- فحش مواد کی بھرمار، غیر مہذب زبان اور بے حیائی نے نوجوانوں کو راہ راست سے ہٹایا ہے۔
- بڑوں کا احترام اور چھوٹوں سے محبت جیسی اقدار کمزور پڑ گئی ہیں۔
- دینی علم سے دوری، نماز میں غفلت اور اخلاقی درستی کی کمی بھی اسی کی پیداوار ہے۔
پاکستان میں نوجوانوں کی اقدار کو تشکیل دینے میں سوشل میڈیا کا کردار — تنقیدی جائزہ
اگر ہم پاکستان میں نوجوانوں کی اقدار کو تشکیل دینے میں سوشل میڈیا کا کردار کو ایک تنقیدی نظر سے دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ اصل قصوروار صرف سوشل میڈیا نہیں، بلکہ والدین، اساتذہ، حکومت اور خود نوجوان بھی ہیں۔
- والدین بچوں کو موبائل دے کر آزاد چھوڑ دیتے ہیں، مگر نگرانی نہیں کرتے۔
- اسکولز اور کالجز میں اخلاقی تربیت پر توجہ کم ہو گئی ہے۔
- حکومتی سطح پر بھی غیر اخلاقی مواد کو روکنے کے لیے مکمل اقدامات نہیں کیے جاتے۔
پاکستان میں نوجوانوں کی اقدار کو تشکیل دینے میں سوشل میڈیا کا کردار — حل اور تجاویز
پاکستان میں نوجوانوں کی اقدار کو تشکیل دینے میں سوشل میڈیا کا کردار کو مثبت سمت میں لانے کے لیے ضروری ہے:
✅ والدین اولاد پر نظر رکھیں، ان کے دوستوں اور آن لائن سرگرمیوں کے بارے میں پوچھیں۔
✅ اسکولز دینی اور اخلاقی لیکچرز کو نصاب کا حصہ بنائیں۔
✅ حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو باقاعدہ ریگولیٹ کرے، فحش مواد پر پابندی لگائے اور مثبت مواد کو سپورٹ کرے۔
✅ نوجوان خود اپنی اصلاح کریں اور اپنا قیمتی وقت تعلیمی و فلاحی سرگرمیوں میں لگائیں۔
نتیجہ
آخر میں کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں نوجوانوں کی اقدار کو تشکیل دینے میں سوشل میڈیا کا کردار بہت وسیع ہے۔ اگر اس کردار کو مثبت رخ پر موڑ دیا جائے تو یہی نوجوان پاکستان کا روشن مستقبل ثابت ہو سکتے ہیں۔ بصورت دیگر، یہی نوجوان ملک اور معاشرے کے لیے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔
اگر آپ کو یہ مضمون مفید لگا ہو، تو آپ ہماری ویب سائٹ Asaan Raasta کے مرکزی صفحے پر جائیں، جہاں نوجوانوں، تعلیم، صحت اور معاشرتی ترقی کے بارے میں مزید تازہ ترین اور معیاری بلاگز دستیاب ہیں:
🔗 https://asaanraasta.com/
اس کے علاوہ، اگر آپ ڈیجیٹل میڈیا کے بچوں اور نوجوانوں پر اثرات سے متعلق بین الاقوامی تحقیق پڑھنا چاہتے ہیں، تو UNICEF کی یہ رپورٹ ضرور دیکھیں:
🔗 https://www.unicef.org/globalinsight/reports/youth-digital